پدریت کی چھٹی سے متعلق والد حضرات کے تجربات


دوسروں کو اپنی ولدیت کی چھٹی کے بارے میں کیسا محسوس ہوتا ہے؟

بیشتر لوگ اپنی ولدیت کی چھٹی سے کافی مطمئن تھے

عام طور پر، زیادہ تر والد کہتے ہیں کہ وہ ولدیت کی چھٹی پر اپنے وقت سے بہت خوش تھے۔
وہ خاص طور پر بچے کے ساتھ اکیلے رہنے اور بہتر رشتہ استوار کرنے جیسی چیزوں پر زور دیتے ہیں۔

سروے میں بہت کم والد ہی ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ اگر وہ دوبارہ انتخاب کر سکتے تو وہ مختصر ولدیت کی چھٹی لیتے۔
اس کے برعکس، بڑی اکثریت کا کہنا ہے کہ وہ اس سے بھی زیادہ طویل مدت کی ولدیت کی چھٹی لینا پسند کریں گے۔

میں کہوں گا کہ یہ ہے... یا تھا، میرا مطلب ہے... حقیقت میں میری زندگی کا بہترین وقت تھا۔ اس کے ساتھ اتنا وقت اکیلے گزارنا اور اس کے ساتھ رہنا بہت زبردست تھا۔

ولدیت کی چھٹی پر روزمرہ کی زندگی کیسی ہے؟

بہت سے لوگ بیان کرتے ہیں کہ چھٹی پر کس طرح روزمرہ کی زندگی ان کے لیے ایک طرح سے سرپرائز تھی۔
ایک طرف تو بھرنے کے لیے بہت وقت ہے، لیکن دوسری طرف بہت کچھ کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔
اس کی لیے

گھر سے باہر نکلنے کی پلاننگ درکار ہو سکتی ہے۔
عین اسی وقت، منصوبہ بند اور غیر منصوبہ بند دوپہر کی جھپکی یا اچانک جھپکی میں تبدیلیاں بہترین منصوبوں میں بھی خلل ڈال سکتی ہیں۔
پھر بھی کئی والد حضرات ایسے جنہں لگتا ہے کہ وہ ہفتے کے دوران کچھ وقفوں

سے لطف اندوز ہوتے ہیں جہاں وہ بچے کے ساتھ سرگرمیوں پر جا سکتے ہیں یا دوسرے والد حضرات اور والدین سے مل سکتے ہیں۔

یہ اچھا تھا۔ اور یہ مشکل بھی تھا۔ میرے پاس اس متعلق بہت سے خیالات تھے کہ آپ بچے کے ساتھ کیا کر سکتے ہیں اور بچے کے ساتھ تفریح کر سکتے ہیں۔ لہذا میں نے پہلے دن سوچا اور ان تمام چیزوں کی فہرست بنائی جس کے لیے مجھے وقت چاہیے تھا۔ لیکن میں فہرست بنانے سے زیادہ کبھی کچھ نہیں کر پایا۔

کچھ لوگوں کے لیے، جب زندگی عام طور پر مصروف ہوتی ہے تب ہلکی رفتار سے چلنا اور کچھ نہ کرنا ایک راحت ہے۔
دوسروں کو لگتا ہے کہ بہت کم ہو رہا ہے، اور وقت رینگ کر گزر رہا ہے۔
اس صورت میں ایک ہی صورت حال میں مبتلا دوسروں سے بات کرنا، یا ان چیزوں کا منصوبہ بنانا جو آپ اور بچہ ایک ساتھ کر سکتے ہیں ایک بہت بڑی مدد ہو سکتی ہے۔

والدوں کے لیے تین اچھی کتابیں، جنہیں آپ اپنی چھٹی کے دوران پڑھ یا سن سکتے ہیں:

● ‘فادر فار لائف - باپ کے طور پر مرد کے لیے ایک کتاب’

Tobias Prentow اور Svend Aage Madsen کی تحریر کردہ

● "باپ – باپ کی حیثیت سے زندہ ہونے کی کہانیاں"

Aydin Soei کی تحریر کردہ

●"ہر باپ کو کیا جاننا چاہیے" از Thomas Skov۔

ولدیت کی چھٹی پر آپ کیا کر سکتے ہیں

آپ ایک اچھی کتاب یا فلم سیریز دستیاب رکھ سکتے ہیں، جس سے آپ رجوع کر سکتے ہیں۔
جب آپ بچہ گاڑی کے ساتھ سیر کے لیے جاتے ہیں تو آپ ریڈیو یا پوڈ کاسٹ بھی سن سکتے ہیں۔
یا آپ ان پرانے دوستوں اور فیملی ممبروں کو فون کر کے وقت گزار سکتے ہیں جن سے آپ عام طور پر بات نہیں کرتے ہیں۔

اگر ہم نے پورے ہفتے تک کے لیے کچھ پلان نہیں کیا تھا اور بس گھر پر تے اور خاندان والے اور دوست کام پر تھے، اور ان کے پاس آ کر ملنے کا وقت نہیں ہوتا تھا تو چیزیں کچھ یکساں اور بیزار کن ہو جاتی تھیں۔ ایسا نہیں ہے کہ بچے کی دیکھ بھال کرنا مشکل تھا، لیکن ہاں کچھ بیزاری ہو جاتی تھی۔ معاملات صرف چکر لگاتے رہے، اور یہ حقیقت میں مشکل ہوسکتی ہے۔

ولدیت کی چھٹی مشکل ہو سکتی ہے

کچھ والدوں کو لگتا ہے کہ یہ یقینی طور پر مشکل ہے۔
وہ حیران ہیں کہ جب وہ ولدیت کی چھٹی پر تھے تب بچے کی دیکھ بھال کے لیے درحقیقت کتنی توانائی کی ضرورت تھی۔
یہ اکثر اس لیے ہوتا ہے کہ

آپ کو نیند کی کمی ہو سکتی ہے، اور کچھ کے لیے یہ ذمہ داری تھوڑی مشکل ہوتی ہے کہ وہ سارا دن بچے کے لیے دستیاب رہیں۔

یہ بھی مشکل ہے، اور… ٹھیک ہے، ایک وقت تھا جب وہ آدھی رات کو دو گھنٹے تک روتا تھا، اور پھر اگلے دن دنیا کے بہترین والد کی طرح اٹھنا اور محسوس کرنا مشکل ہوتا ہے۔

ان تمام چہل قدمیوں کے لیے پوڈکاسٹ جب بچہ سو رہا ہو:

● باپ کی سائیڈ

● باپ ہونا

● ڈیڈ، کچھ ایسا ہے جس کے بارے میں ہمیں بات کرنی چاہیے

● بلڈی ڈیڈی

● میں ایک باپ ہوں

اگرچہ کچھ لوگوں کو یہ مشکل لگتا ہے، پھر بھی وہی والد کہتے ہیں کہ یہ سب کے برابر ہی تھا، اور وہ اسے دوبارہ کریں گے۔
بہت سے لوگ ان تمام مثبت چیزوں کا بھی تذکرہ کرتے ہیں جن کا مطلب ولدیت کی چھٹی ختم ہونے کے بعد بھی ہے۔
خاص طور پر بچے کے ساتھ تعلق ہے، لیکن ماں اپنی زچگی کی چھٹی کے دوران جس چیز سے گزرتی ہے اس کو سمجھنا بھی ہے۔

ولدیت کی چھٹی کام کے ساتھ کیسے فٹ ہوتی ہے؟

کچھ لوگوں کو لگتا ہے کہ باپ بننا اور ولدیت کی چھٹی لینا ان کی کام کاجی زندگی کے بارے میں غور و فکر کو جنم دیتا ہے۔
کچھ لوگ محسوس کرتے ہیں کہ ولدیت کی چھٹی کی طویل مدت ان کے کیریئر کی راہ میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔
دوسروں کو اپنی جائے کار میں ایسا پہلا یا واحد آدمی بننا ایک چیلنج لگتا ہے جو ولدیت کی چھٹی لینے کا انتخاب کرتا ہے۔

کچھ کا کہنا ہے کہ باپ بننے سے انہیں کام اور فیملی کی زندگی کے سلسلے میں نئی ​​ترجیحات ملی ہیں۔
اچانک ہی، فیملی کی زندگی ان کی زندگیوں میں بڑی جگہ لے لیتی ہے۔
اس کو اکثر طویل مدت تک ولدیت کی چھٹی لینے سے تقویت ملتی ہے۔
نتیجتاً، بہت سارے والدوں کو ولدیت کی چھٹی کے بعدکام پر واپس جانا مشکل بھی معلوم پڑتا ہے۔
انہیں اپنے بچے کی یاد آتی ہے اور انہیں قربت اور بچے کے ساتھ گزارے ہوئے وقت کی بھی یاد آتی ہے۔
کچھ لوگ دوسری نوکری، شاید گھر کے قریب کچھ کام تلاش کرنے پر غور کرتے ہیں، تاکہ وہ اپنی روزمرہ کی زندگی میں بچے کے ساتھ زیادہ وقت گزار سکیں۔

واپس آنا مشکل ہو گیا ہے۔ یہ سب کچھ اچانک سے ٹریڈ مل پر واپس جانے کے بارے میں ہے… اور اب، اچانک، آپ کے پاس بس اپنی نوکری کی بہ نسبت اعلی تر ترجیحات ہیں۔